Cement Industry Crruptionسیمنٹ اندسٹری کو میاں منشا اور ان کے دوستوں میں بانٹ دیا گیا



نواز شریف حکومت  کی جانب سے مزید نج کاری *
ڈی جی سیمنٹ کو طارق سعید سہگل نے
 ( کوہ نور ٹیکسٹائل ملز )نے بینک سے قرضہ لے کر خریدا۔(1) اس کے ثبوت کے لئے کوہ نور ٹیکسٹائل مل کی سالانہ رپورٹ1992 ء دیکھیں کہ گروپ پر کوئی قرضہ نہیں ہے اور 1993ء کے بعد دیکھیں
کہ گروپ پر کتنے قرضے ہیں۔
نشاط مل نے میپل لیف سیمنٹ کو نشاط گروپ سے خرید
ا

 ‘ لیکن جب کوہ نور ٹیکسٹائل مل والوں نے ڈی جی سیمنٹ ‘ میاں منشا کو بیچا تو میاں منشا نے اسے طارق سعید سہگل کو فروخت کردیا ۔ کوہ نور ٹیکسٹائل مل والوں نے وائٹ سیمنٹ اور پاک سیمنٹ میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی تھی جو کہ نشاط والوں کے حق میں واپس لے لی ۔
کہا گیا ہے کہ ڈنڈوٹ سیمنٹ کو اس کے ملازمین نے خریدا ۔ لیکن کچھ عرصے بعد یہ چکوال گروپ کی ملکیت بن گیا ۔ جو کہ میاں منشا کے کافی قریب ہیں
۔

بوجھین تو جانے
 آصلی طارق سعید سہگل کون
طارق سعید سہگل

طارق سعید سہگل

          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مسلم کمرشل بینک کی نج کاری کے بعد نج کاری کمیشن نے کچھ اور منافع بخش یونٹ میاں منشاء اور ان کے رشتے داروں اور رفقا کو بیچ دئیے ڈی جی سیمنٹ طارق سعید سہگل کو محض 1799ملین روپوں میں دے دیا گیا ۔ نشاط مل کو میپل لیف سیمنٹ 291ملین میں فروخت کیا گیا ۔ میاں جہانگیر الٰہی اور ایسوسی ایٹس کو پاک سیمنٹ اور وائٹ سیمنٹ 137ملین روپے اور 188ملین روپے میں دے دیا گیا ڈنڈوٹ سیمنٹ چکوال گروپ کو 254ملین روپے میں ملا ۔ ڈی جی سیمنٹ کو طارق سعید سہگل نے

( کوہ نور ٹیکسٹائل ملز )نے بینک سے قرضہ لے کر خریدا
(1) اس کے ثبوت کے لئے کوہ نور ٹیکسٹائل مل کی سالانہ رپورٹ 1992 ء دیکھیں کہ گروپ پر کوئی قرضہ نہیں ہے اور 1993ء کے بعد دیکھیں کہ گروپ پر کتنے قرضے ہیں۔
نشاط مل نے میپل لیف سیمنٹ کو نشاط گروپ سے خرید ا ‘ لیکن جب کوہ نور ٹیکسٹائل مل والوں نے ڈی جی سیمنٹ ‘ میاں منشاء کو بیچا تو میاں منشاء نے اسے طارق سعید سہگل کو فروخت کردیا ۔ کوہ نور ٹیکسٹائل مل والوں نے وائٹ سیمنٹ اور پاک سیمنٹ میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی تھی جو کہ نشاط والوں کے حق میں واپس لے لی ۔
احمد
سہگل گروپ کی انڈسٹریز کی فہرست عنقریب  طارق سہگل اور  اس گروپ کی مزید تفصیلات بھی جلد ہی ملاحظہ کیجیے گا
List of companies under the Saigol Group


کہا گیا ہے کہ ڈنڈوٹ سیمنٹ کو اس کے ملازمین نے خریدا ۔ لیکن کچھ عرصے بعد یہ چکوال گروپ کی ملکیت بن گیا ۔ جو کہ میاں منشاء کے کافی قریب ہیں ۔
اس طرح کے پیچیدہ طریقہ کار سے میاں منشاان کے رشتے دا ر او ر رفقا آٹھ میں سے پانچ سیمنٹ کمپنیوں کے مالک بن گئے جو کہ نواز شریف نے پرائیوٹائز کی تھیں جیسے ہی یہ سیمنٹ کے کارخانے نجی ملکیت میں پہنچے سیمنٹ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں جس کی وجہ سے حکومت کی منا پلی کنٹرول اتھارٹی کو اس کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا لیکن جیسا کے توقع تھی ۔ انکوائیری رپورٹ نے نجی شعبے کو اس سے مبرا قرار دے دیا۔
یہ نج کاری سے حاصل ہونے والے یونٹ تھے‘ جن کی وجہ سے میاں محمد منشاء جن کا شمار 1972ئمیں 15ویں نمبر پر ہوتا تھا 1990ئمیں چھٹے نمبر پر پہنچ گئے اور جب میاں نواز شریف کی حکومت کرپشن کے الزامات میں توڑی گئی‘ تو ان کا گروپ پہلے نمبر پے جا پہنچا تھا۔ (2)


..سعید قادر کی گرفتاری ..
30جنوری کو نواز شریف دور کے نجکاری کمیشن کے چیئرمین سینیٹر لیفٹنٹ جنرل (ر) سعید قادر کو لاہور سے گرفتار کرکے اسلام آباد پہنچا دیا گیا۔ ان کے خلاف بعض صنعتی اداروں کی نجکاری میں بے قائدگیوں کے الزامات کی تحقیقات کی گئیں۔ (3)
)...حوالہ جات...(
(1) شریف لٹیرے صفحہ نمبر 82 مصنف شاہد الرحمان
(2) شریف لٹیرے صفحہ نمبر 83 مصنف شاہد الرحمان
(3)بے نظیر حکومت کا عروج و زوال صفحہ نمبر209 مصنف پروفیسر غفور
ٌٌٌٌ** ** **

کتاب  شریف خاندان نے پاکستان کیسے لوٹا:
 اب آپ کے اپنے شہر میں مندرجہ زیل  بک اسٹورز پر دستیاب ہیں 
کراچی ویلکم بک اردو بازار  ایم اے جناح روڈ
لاہور۔۔۔۔۔ مکتبہ تعمیر انسانیت ۔ اردو بازار 
لاہور۔۔۔۔۔ بک ہوم  اردو بازار
لاہور۔۔۔۔۔حق پبلیکیشن مزنگ روڈ
لاہور۔۔۔۔۔۔بک ہوم مکتبہ تعمیر انسانیت مزنگ روڈ
براہ راست حاصل کرنے کے لیئے  رابطہ قائم کریں
092-03452104458
092-03062296626